امریکہ اس اسلامی گروپ کو بھی دہشت گرد قرار دینے کا سوچ رہا ہے ۔


 ٹرمپ انتظامیہ اس بات پر غور کر رہی ہے آیا اخوان المسلمین کو دہشت گرد گروپ قرار دیا جائے، جو مشرق وسطیٰ بھر میں اسلام نواز تحریک ہے جس کا آغاز 1928ء میں ہوا

 اور جس سوچ کے ہمنواؤں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔ اس اقدام سے علاقائی اتحادیوں کے ساتھ پہلے ہی سے کشیدہ تعلقات مزید کشیدہ ہونے کا خدشہ ہو سکتا ہے، جب کہ مشرق وسطیٰ میں یہ خیال مزید زور پکڑے گا کہ نئی انتظامیہ اسلام مخالف ہے، جو سیاسی طور پر اسلام کے حامیوں اور جہادیوں کو ایک ہی جیسا سمجھتی ہے۔ نیو یارک ٹائمز اور رائٹرز کی خبر کے مطابق ساتھ ہی ایران کے پاسداران انقلاب کے محافظ دستوں کو بھی دہشت گرد قرار دیا جا سکتا ہے

Popular Posts

FOOTER

LIKE OUR FACEBOOK PAGE

PK BUZZ. Powered by Blogger.

SIDE